یأجوج و مأجوج: قرآن و حدیث کی روشنی میں
یأجوج و مأجوج (Gog and Magog) دو ایسی پراسرار اقوام کا نام ہے جن کا ذکر قرآن پاک، احادیثِ نبوی ﷺ، اور سابقہ آسمانی کتابوں میں بھی موجود ہے۔ ان اقوام کو قیامت کی بڑی نشانیوں میں شمار کیا جاتا ہے، اور یہ ایک نہایت اہم غیبی موضوع ہے۔
📖 قرآن مجید میں ذکر
سورۃ الکہف کی آیات 94 تا 98 میں ان اقوام کا تذکرہ آتا ہے۔ جب حضرت ذوالقرنین علیہ السلام ایک قوم کے پاس پہنچے تو ان لوگوں نے شکایت کی:
"اے ذوالقرنین! یأجوج و مأجوج زمین میں فساد مچاتے ہیں، تو کیا ہم آپ کو کچھ معاوضہ دیں کہ آپ ہمارے اور ان کے درمیان ایک دیوار بنا دیں؟"
ذوالقرنین نے لوہے اور تانبے سے ایک مضبوط دیوار (سد) بنائی، جس کے پیچھے یأجوج و مأجوج محصور ہو گئے۔ قرآن کے مطابق، یہ دیوار اللہ کے حکم سے قیامت کے قریب گر جائے گی۔
📜 احادیثِ نبوی ﷺ میں تفصیل
حضرت نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"یأجوج و مأجوج ہر دن اس دیوار کو توڑنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن اللہ تعالیٰ اسے دوبارہ پہلے جیسا کر دیتا ہے۔ جب وقت مقرر ہو گا، تو وہ باہر نکل آئیں گے اور زمین پر فساد پھیلائیں گے۔" (ترمذی، ابن ماجہ)
⚔️ یأجوج و مأجوج کی علامات
- بے شمار تعداد میں ہوں گے
- انتہائی ظالم اور طاقتور ہوں گے
- زمین، پانی، اور ہر چیز کو تباہ کر دیں گے
- ان کا خاتمہ اللہ تعالیٰ بذریعہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور مومنین کی دعا سے کرے گا
🌍 کیا وہ آج بھی موجود ہیں؟
اسلامی علماء کے مطابق یأجوج و مأجوج موجود ہیں، لیکن ایک غیبی دیوار کے پیچھے ہیں۔ کچھ علماء جدید طاقتوں اور فسادی قوموں کو ان کی علامات سے جوڑتے ہیں، لیکن اصل حقیقت اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔
🕛 قیامت کی نشانی
یأجوج و مأجوج کا ظہور قیامت کی بڑی نشانیوں میں شامل ہے۔ یہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے بعد ظاہر ہوں گے، اور اس کے بعد دنیا میں فتنہ اور فساد اپنی آخری حدوں کو چھوئے گا۔
📌 نتیجہ
یأجوج و مأجوج ایک بہت بڑا فتنہ ہیں جن سے بچنے کے لیے ہمیں قرآن و سنت کی روشنی میں اپنی زندگی کو سیدھا رکھنا ہوگا۔ ان کے بارے میں علم رکھنا ایمان کا حصہ ہے اور ہمیں اللہ سے پناہ مانگنی چاہیے کہ وہ ہمیں ان کے فتنوں سے محفوظ رکھے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں فتنوں سے محفوظ رکھے اور ہمیں قیامت کی تیاری کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
0 تبصرے