ہم اکثر فرمانبرداری، عاجزی اور احترام کو خوبیوں میں شمار

 کرتے ہیں۔ لیکن کیا کبھی سوچا ہے کہ اگر یہی خوبیاں حد سے بڑھ جائیں تو یہ خامشی زخم بن سکتی ہے؟


زیر نظر تصویر میں ایک شخص جھکا ہوا ہے، اور اس کا سر ایک استرے کی شکل کا ہے۔ سامنے کھڑا بااثر شخص، جو خوش نظر آتا ہے، دراصل زخمی ہو رہا ہے—لیکن اُسے اس بات کا شعور نہیں۔ جھکنے والا شخص خود بھی تکلیف میں ہے، مگر شاید اپنی خاموشی سے مجبور ہے۔


یہ محض ایک تصویر نہیں، بلکہ ایک ایسا آئینہ ہے جو ہمیں دکھاتا ہے کہ:


✅ اندھی اطاعت ہمیں خود کو نقصان پہنچانے پر مجبور کر سکتی ہے۔

✅ طاقتور افراد اکثر اُن زخموں سے بے خبر ہوتے ہیں جو ان کی برتری کو قائم رکھنے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔

✅ اگر ہم سوال کرنا چھوڑ دیں، تو ہم اپنے ضمیر کا قتل کرنے لگتے ہیں۔


🔹 ادب اور عزت ضروری ہیں، مگر خودداری بھی لازم ہے۔

🔹 جھکنے میں کوئی برائی نہیں، مگر اتنا نہ جھکیں کہ آپ کی شناخت ہی مٹ جائے۔

🔹 بولنے کا ہنر سیکھیں، اختلاف کرنا سیکھیں، کیونکہ سچائی صرف خاموشی میں نہیں، جرات میں بھی ہوتی ہے۔


📢 آخر میں یہی کہنا چاہوں گا: جھکیں ضرور، مگر اتنا نہیں کہ آپ کی آواز گم ہو جائے۔